امریکہ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کی تجویز پر ریپبلکن پارٹی ہی تضاد نظر آ رہی ہے. بتا دیں کہ صدارتی انتخابات کے لئے ریپبلکن پارٹی کے ایک دعویدار ڈونلڈ ٹرمپ کے اس سلسلے میں دئے گئے بیان کو لے کر جہاں امریکہ کی سیاست میں طوفان آیا ہوا ہے، وہیں دنیا کے تمام ممالک میں بھی اس پر بحث ہو رہی ہے. ٹرمپ کی تجویز کی ریپبلکن پارٹی کے سینیٹر لیڈر ٹیڈ کروز نے ہندوستان کی مثال دیتے ہوئے مخالفت کی ہے. کروز نے کہا ہے کہ تمام مسلم جہادی نہیں ہوتے.
کروز نے کہا کہ دنیا میں ایسے کئی ملک ہیں جہاں کروڑوں امن پسند مسلم رہتے ہیں، ان میں ہندوستان ایک مثال ہے. کروز
نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کو کوئی پریشانی نہیں ہے بلکہ اس کے برعکس القاعدہ اور اسلامک اسٹیٹ کے کنٹرول والے علاقوں میں مسلمانوں پر ہی ظلم ہو رہے ہیں. انہوں نے یہ بھی کہا کہ بنیاد پرستی کے خلاف جاری جنگ میں مذہب کو بنیاد نہیں بنانا چاہئے.
وہیں ٹرمپ اپنے بیان پر مضبوط طریقے سے ڈٹے ہوئے ہیں. ٹرمپ نے لاس ویگاس میں سی این این کی طرف سے صدر کے عہدے کے ریپبلکن دعویداروں کی 2015 کی آخری بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا، 'ہم تنہائی کی بات نہیں کر رہے ہیں. ہم سیکورٹی کی بات کر رہے ہیں. امیگریشن کی کوشش میں لگے ہزاروں لوگ ایسے ہیں جن کے موبائل فون میں آئی ایس (دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ) کا پرچم ہے. '